أَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَلَهُمْ جَنَّاتُ الْمَأْوَىٰ نُزُلًا بِمَا كَانُوا يَعْمَلُونَ
جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال کئے ان کی قیام گاہ باغات ہوں گے یہ ان کے اعمال کے صلہ میں ان کی مہمانی ہوگی۔
ان آیات میں دونوں قسموں کا تفصیلی بیان ہے کہ جس نے اپنے دل میں کلام اللہ کی تصدیق کی اور اس کے مطابق عمل بھی کیا تو انھیں وہ جنتیں ملیں گی جن میں مکانات ہیں بالا خانے ہیں، اور رہائش و آرام کے تمام سامان ہیں یہ ان کی نیک اعمالی کے بدلے میں مہمانی ہو گی۔ اور جن لوگوں نے اطاعت چھوڑ دی ان کی جگہ جہنم میں ہو گی جس میں سے وہ نکل نہ سکیں گے۔ چنانچہ ارشاد ہے: ﴿كُلَّمَا اَرَادُوْا اَنْ يَّخْرُجُوْا مِنْهَا مِنْ غَمٍّ اُعِيْدُوْا فِيْهَاوَ ذُوْقُوْا عَذَابَ الْحَرِيْقِ﴾ (الحج: ۲۲) ’’جب کبھی وہاں کے غم سے چھٹکارا چاہیں گے دوبارہ وہیں جھونک دئیے جائیں گے۔‘‘