سورة السجدة - آیت 9
ثُمَّ سَوَّاهُ وَنَفَخَ فِيهِ مِن رُّوحِهِ ۖ وَجَعَلَ لَكُمُ السَّمْعَ وَالْأَبْصَارَ وَالْأَفْئِدَةَ ۚ قَلِيلًا مَّا تَشْكُرُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
پھر اسے (رحم مادر) میں درست [١٠] کیا اور اس میں اپنی (پیدا کی ہوئی) روح پھونکی اور تمہارے کان، آنکھیں اور دل بنائے (مگر) تم کم ہی شکر کرتے ہو۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی اس بچے کی ماں کے پیٹ میں نشوونما کرتے، اس کے اعضا بناتے، سنوارتے ہیں اور پھر اس میں روح پھونکتے ہیں۔ پھر تمہیں کان، آنکھیں اور دل عطا کیے۔ اپنی تخلیق کی تکمیل کی۔ پس تم ہر سننے والی بات کو سن سکو، دیکھنے والی چیز کو دیکھ سکو اور ہر عقل و فہم میں آنے والی بات کو سمجھ سکو۔ نا شکرا انسان: یعنی اتنے احسانات کے باوجود انسان اتنا نا شکرا ہے کہ وہ اللہ کا شکر بہت ہی کم ادا کرتا ہے۔ یا شکر کرنے والے آدمی بہت ہی تھوڑے ہیں۔ (احسن البیان)