سورة الروم - آیت 42
قُلْ سِيرُوا فِي الْأَرْضِ فَانظُرُوا كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ الَّذِينَ مِن قَبْلُ ۚ كَانَ أَكْثَرُهُم مُّشْرِكِينَ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
آپ ان سے کہئے : ذرا زمین میں چل پھر کر تو دیکھو کہ جو لوگ تم سے [٤٩] پہلے تھے ان کا انجام کیسا ہوا ؟ ان میں اکثر مشرک ہی تھے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
سابقہ اقوام کی تباہی کااصل سبب شرک تھا اس لیے اس کاخاص طورپرذکرکیاگیاکہ یہ سب سے بڑاگناہ ہے۔علاوہ ازیں اس میں دیگر سیئات ومعاصی بھی آجاتی ہیں کیوں کہ ان کا ارتکاب بھی انسان اپنے نفس کی بندگی ہی اختیار کرکے کرتا ہے۔ اسی لیے بعض لوگ اسے عملی شرک سے تعبیرکرتے ہیں۔