أَوَلَمْ يَرَوْا أَنَّ اللَّهَ يَبْسُطُ الرِّزْقَ لِمَن يَشَاءُ وَيَقْدِرُ ۚ إِنَّ فِي ذَٰلِكَ لَآيَاتٍ لِّقَوْمٍ يُؤْمِنُونَ
کیا انہوں نے دیکھا نہیں کہ اللہ جس کا چاہے رزق زیادہ کردیتا ہے اور (جس کا چاہے) کم کردیتا ہے۔ ایمان [٤١] لانے والوں کے لئے اس میں بھی کئی نشانیاں ہیں۔
یعنی اپنی حکمت ومصلحت سے وہ کسی کومال ودولت زیادہ اورکسی کوکم دیتاہے ۔حتیٰ کہ بعض دفعہ عقل وشعورمیں اورظاہری اسباب ووسائل میں وہ انسان ایک جیسے ہی محسوس ہوتے ہیں لیکن ایک کے کاروبار کو خوب فروغ ملتا ہے۔ جب کہ دوسرے شخص کا کاروبار محدود ہی رہتا ہے اوراسے وسعت نصیب نہیں ہوتی ۔آخریہ کون ہستی ہے جس کے پاس تمام اختیارات ہیں اوروہ اس قسم کے تصرفات فرماتاہے۔علاوہ ازیں وہ کبھی دولت مند کو محتاج اورمحتاج کومال ودولت سے نوازدیتاہے یہ سب اسی ایک اللہ کے ہاتھ میں ہے جس کاکوئی شریک نہیں۔ (احسن البیان)