سورة القصص - آیت 42
وَأَتْبَعْنَاهُمْ فِي هَٰذِهِ الدُّنْيَا لَعْنَةً ۖ وَيَوْمَ الْقِيَامَةِ هُم مِّنَ الْمَقْبُوحِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
ہم نے اس دنیا میں ان کے پیچھے لعنت لگا دی اور قیامت کے دن ان کا بہتر برا حال [٥٥] ہوگا۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یعنی فرعون اور آل فرعون پر بعد میں آنے والی دنیا لعنت ہی بھیجتی رہے گی اور انھیں بُرے لفظوں میں یاد کیاجاتا رہے گا ۔ آخرت میں بھی وہ بدحال ہوں گے یعنی چہرے سیاہ اور آنکھیں نیلگوں ہوں گی جیسا کہ جہنمیوں کے تذکرے میں آتاہے۔