سورة القصص - آیت 39

وَاسْتَكْبَرَ هُوَ وَجُنُودُهُ فِي الْأَرْضِ بِغَيْرِ الْحَقِّ وَظَنُّوا أَنَّهُمْ إِلَيْنَا لَا يُرْجَعُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور فرعون اور اس کے لشکر اس ملک میں ناحق ہی برے بن بیٹھے تھے اور انھیں یقین ہوگیا تھا کہ ہمارے حضور [٥١] واپس نہ لائے جائیں گے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

زمین سے مراد ارض مصر ہے جہاں فرعون حکمران تھا۔ انھیں اللہ نے زمین کے تھوڑے حصے میں چند دن کے لیے اقتدار بخشا تو وہ سمجھنے لگے کہ ان کے اوپر کوئی ہستی ہے ہی نہیں جو ان سے یہ اقتدار چھین سکتی ہے۔ نہ انھیں کبھی یہ خیال ہی آیا تھا کہ مرنے کے بعد ہمیں اللہ کے حضور پیش ہوناہے اور ہمارے ایک ایک کام سے متعلق ہم سے باز پُرس ہونے والی ہے۔