حَتَّىٰ إِذَا جَاءُوا قَالَ أَكَذَّبْتُم بِآيَاتِي وَلَمْ تُحِيطُوا بِهَا عِلْمًا أَمَّاذَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ
یہاں تک کہ جب وہ سب آجائیں گے تو اللہ ان سے پوچھے گا کہ : تم نے میری آیات کو جھٹلایا حالانکہ علمی لحاظ سے تم نے ان کا احاطہ [٨٨] نہیں کیا تھا ؟ (اگر یہ بات نہیں تو) پھر تم کیا [٨٩] کرتے رہے۔
یعنی تم نے میری توحید اور دعوت کے دلائل سمجھنے کی کوشش ہی نہیں کی اور اس کے بغیر ہی میری آیتوں کو جھٹلاتے رہے ۔ بجائے اس کے کہ تم غور وفکر کرکے ان کوسمجھنے کی کوشش کرتے تم نے سرے سے ان کا انکار ہی کردیا تھا۔ تمہارا معمول ہی یہ بن گیا تھاکہ بلاسوچے سمجھے اللہ کی آیات کو جھٹلادیا جائے۔ اگر یہ بات نہیں تو بتاؤ کہ تم کیا کام کرتے رہے ہو ؟ کیا تم یہ ثابت کرسکتے ہو کہ تحقیق کے بعد تم نے ان آیات کو جھوٹا ہی پایاتھا۔ اور تمہیں یہ قطعی علم حاصل ہو گیا تھا کہ جو کچھ ان آیات میں مذکور ہے وہ درست نہیں ہے۔