قُلِ الْحَمْدُ لِلَّهِ وَسَلَامٌ عَلَىٰ عِبَادِهِ الَّذِينَ اصْطَفَىٰ ۗ آللَّهُ خَيْرٌ أَمَّا يُشْرِكُونَ
آپ ان سے کہئے کہ : سب طرح کی تعریف اللہ کو سزاوار [٥٧] ہے اور اس کے ان بندوں پر سلامتی ہو جنہیں اس نے برگزیدہ [٥٨] کیا، کیا اللہ بہتر ہے یا وہ معبود جنہیں یہ اس کا شریک بنا رہے [٥٩] ہیں؟
الحمد للہ کے استعمال کاخاص موقع: ویسے توہرحال میں اللہ کی تفریف بیان کرنااوراس کاشکربجالاناچاہیے اس نے اپنے بندوں کواپنی بے شمارنعمتیں عطاکررکھی ہیں۔اس کی صفتیں عالی ہیں۔ اس کے بلند اور پاک نام ہیں۔ اللہ تعالیٰ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے فرماتاہے کہ آپ اللہ کے برگزیدہ بندوں پرسلام بھجیں۔برگزیدہ بندوں سے مراداصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اورخودانبیاء علیہم السلام بطور اولیٰ اس میں شامل ہیں۔جن کی اللہ تعالیٰ نے مدد فرمائی۔ انہیں کافروں کے مظالم سے نجات دلائی اور ان پر نازل کردہ عذاب سے انہیں بچا کر ان پر رحمت فرمائی اس کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ اللہ تعالیٰ کے پسندیدہ بندوں پرہروقت ہر حال میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے سلامتی ہوتی رہتی ہے۔ یعنی اللہ تعالیٰ تووہ ہے جومجرموں کوسزادے کراپنے بندوں کوان کے مظالم سے بچا لیتا ہے۔ اور ان کی مدد بھی کرتا ہے۔ سواے مشرکین مکہ! اب تم خودہی فیصلہ کرلوکہ ایسی قدرتوں والااللہ بہتر ہے یا تمہارے وہ معبودجودوسروں کوکوئی فائدہ یانقصان تو کیا پہنچائیں گے خود اپنی حفاظت تک کے لیے تمہارے محتاج ہیں۔