سورة النمل - آیت 54
وَلُوطًا إِذْ قَالَ لِقَوْمِهِ أَتَأْتُونَ الْفَاحِشَةَ وَأَنتُمْ تُبْصِرُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور لوط (کا واقعہ یاد کرو) جب انہوں نے اپنی قوم سے کہا : کیا تم سمجھ رکھنے [٥٣] کے باوجود بدکاری کے کام کرتے ہو؟
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
ذکر قوم لوط: یہاں لفظ (تُبْصِرُوْنَ) استعمال ہواہے جو دیکھنے کے معنوں میں بھی استعمال ہوتا ہے اور سمجھنے کے معنوں میں بھی اس لحاظ سے ان دو آیات کے کئی مطلب ہوسکتے ہیں، ایک یہ کہ تم خود بھی یہ سمجھتے ہو کہ یہ گند اور بے حیائی کا کام ہے اور خلاف فطرت ہے۔