سورة النمل - آیت 48
وَكَانَ فِي الْمَدِينَةِ تِسْعَةُ رَهْطٍ يُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ وَلَا يُصْلِحُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور اس شہر میں نو سرغنے [٤٩] تھے جو ملک میں تخریب کاریاں ہی کرتے تھے اصلاح کا کوئی کام نہ کرتے تھے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
قومِ ثمود کے شہرمیں نوفسادی شخص تھے جن کی طبیعت میں اصلاح تھی ہی نہیں ان سب میں سرکردہ قدارتھا۔یعنی سب سے بڑابدبخت اور گناہ گار۔ یہی قدارہی تھاجس نے اللہ کی اونٹنی کی کونچیں کاٹ ڈالی تھیں اورباقی آٹھ سرغنے اسی قدارکے ممد ومعاون ساتھی تھے۔