سورة النمل - آیت 38

قَالَ يَا أَيُّهَا الْمَلَأُ أَيُّكُمْ يَأْتِينِي بِعَرْشِهَا قَبْلَ أَن يَأْتُونِي مُسْلِمِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اب سلیمان نے (اپنے درباریوں سے) کہا : اے اہل دربار! تم میں سے کون ہے جو ان کے مطیع ہو کر آنے سے پہلے پہلے ملکہ کا تخت میرے پاس اٹھا لائے؟

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

سیدنا سلیمان علیہ السلام کا ملکہ کے تحت کو طلب کرنا: جب سیدنا سلیمان علیہ السلام کو ملکہ سبا کے آپ کے ہاں آنے کی اطلاع مل گئی تو آپ نے چاہا کہ ملکہ سبا کا وہی تخت، جس کے متعلق ہُد ہُد نے کہا تھا کہ وہ بڑا عظیم الشان ہے اس کے آنے سے پہلے پہلے یہاں منگوا لیا جائے۔ جنات آپ کے تابع فرمان تھے اور وہ یہ کام کربھی سکتے تھے۔ سیدنا سلیمان علیہ السلام کا اس سے مقصد یہ تھاکہ اپنے ایک زبردست معجزے کا اور پوری طاقت کاثبوت بلقیس کو دکھائیں کہ اس کاتخت جسے اس نے سات مقفل مکانوں میں رکھا ہوا تھا وہ اس کے آنے سے پہلے دربار سلیمانی میں موجود ہے۔