سورة آل عمران - آیت 27

تُولِجُ اللَّيْلَ فِي النَّهَارِ وَتُولِجُ النَّهَارَ فِي اللَّيْلِ ۖ وَتُخْرِجُ الْحَيَّ مِنَ الْمَيِّتِ وَتُخْرِجُ الْمَيِّتَ مِنَ الْحَيِّ ۖ وَتَرْزُقُ مَن تَشَاءُ بِغَيْرِ حِسَابٍ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

تو رات کو دن میں اور دن کو رات میں داخل کرتا ہے۔ نیز بے جان سے جاندار کو اور جاندار سے بے جان کو نکالتا ہے اور جسے تو چاہے بے حساب رزق دیتا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ایمان حاصل کرنے کے لیے اللہ تعالیٰ نے غوروفکر کی دعوت دی ہے۔(۱) رات دن میں داخل ہوگئی یہ کس کی قدرت ہے دن رات میں داخل ہورہا ہے۔ یہ کس کی قدرت ہے، غوروفکر کرو گے تو قدرت کو پالو گے۔ (۲) مردہ سے زندہ اور زندہ سے مردہ کو نکالتا ہے۔ کائنات میں غوروفکر اور تجربات: بیج بویا اُس سے پودا بنا، پانی سے ہر طرف زندگی کو وجود ملتا ہے انڈے میں سے نكلتا ہے، انسان ہر روز یہ چیزیں دیکھتا ہے پھر بھی اس کی قدرت کو نہیں سمجھتا۔ تو جسے چاہتا ہے بے حساب رزق دیتا ہے: انسانوں کو رزق، پرندوں کو رزق، جانوروں کا رزق، اللہ رازق ہے، اختیار اللہ کا ہے تم اللہ کو چھوڑ کر دوسری قوموں کے آگے ہاتھ پھیلاتے ہو آج کا مسلمان اللہ کو چھوڑ کر در در کا بھکاری بن گیا ہے۔ جب انسان اپنی فطرت کو چھوڑ دیتا ہے تو پھر وہ کسی کام کا نہیں رہتا۔