وَجَدتُّهَا وَقَوْمَهَا يَسْجُدُونَ لِلشَّمْسِ مِن دُونِ اللَّهِ وَزَيَّنَ لَهُمُ الشَّيْطَانُ أَعْمَالَهُمْ فَصَدَّهُمْ عَنِ السَّبِيلِ فَهُمْ لَا يَهْتَدُونَ
میں نے (یہ بھی) دیکھا کہ وہ خود اور اس کی قوم اللہ کو چھوڑ کر سورج کو سجدہ کرتے ہیں اور شیطان نے ان کے لئے ان کے اعمال [٢٥] کو آراستہ کرکے انھیں راہ (حق) سے روک دیا ہے، لہٰذا وہ راہ (حق) نہیں پارہے۔
اس کامطلب یہ ہے کہ جس طرح پرندوں کو یہ شعور ہے کہ غیب کا علم انبیاء بھی نہیں جانتے جیساکہ ہُدہُد نے حضرت سلیمان علیہ السلام سے کہا کہ میں ایک ایسی اہم خبر لایاہوں جس سے آپ بھی بے خبر ہیں اسی طرح وہ اللہ کی وحدانیت کااحساس و شعور بھی رکھتے ہیں۔ اسی لیے یہاں ہُدہُدنے حیرت واستعجاب کے انداز میں کہاکہ یہ ملکہ اور اس کی قوم اللہ کی بجائے سورج کی پجاری ہے اور شیطان کے پیچھے لگی ہوئی ہے۔ جس نے ان کے لیے سورج کی عبادت کو سجا کرکے دکھلایا ہواہے اور ان پر حق کا راستہ بند کررکھاہے اور وہ راہ راست پر آتے ہی نہ تھے۔