وَأَدْخِلْ يَدَكَ فِي جَيْبِكَ تَخْرُجْ بَيْضَاءَ مِنْ غَيْرِ سُوءٍ ۖ فِي تِسْعِ آيَاتٍ إِلَىٰ فِرْعَوْنَ وَقَوْمِهِ ۚ إِنَّهُمْ كَانُوا قَوْمًا فَاسِقِينَ
اور اپنا ہاتھ اپنے گریبان میں داخل کرو وہ کسی مرض کے بغیر چمکتا ہوا نکلے گا۔ (یہ دو معجزے) منجملہ ان نو معجزات کے تھے۔ جو فرعون اور اس کی قوم کے لئے (موسیٰ کو دیئے گئے) بلاشبہ [١٢] وہ بدکردار لوگ تھے۔
معجزات موسیٰ علیہ السلام : عصا کے سانپ بن جانے کے معجزے کے ساتھ ہی کلیم اللہ کو ایک اور معجزہ دیا جاتا ہے وہ یہ کہ کہ آپ جب بھی اپنا ہاتھ گریبان میں ڈال کر نکالیں گے تو وہ چاندی کی طرح چمکتا ہوا ہو کر نکلے گا۔ یہ دو معجزے ان نو معجزوں میں سے ہیں جن سے میں تیری وقتاً فوقتاً تائید کرتارہوں گا ۔ گویا ابتدا ً یہی دو بڑے معجزے عطا کرکے سیدنا موسیٰ علیہ السلام کو فرعون اور اس کی قوم کی طرف رسول بنا کر بھیجا کیونکہ فرعون نے اپنے ملک میں فساد عظیم برپا کر رکھا تھا۔