يُلْقُونَ السَّمْعَ وَأَكْثَرُهُمْ كَاذِبُونَ
جو (شیطانوں کی طرف) اپنے کان لگاتے ہیں اور ان میں سے اکثر جھوٹے [١٣٣] ہوتے ہیں
کہانت کی بنیادسراسرجھوٹ پر ہے: یعنی ان کاہن قسم کے لوگوں کے ذرائع معلومات نہایت ناقص قسم کے ہوتے ہیں۔ مثلاً ایک یہ کہ شیطان ملاء اعلیٰ کی طرف کان لگاتے ہیں اورکوئی ایک آدھ بات سن پائیں تواس میں سوجھوٹ ملاکرکاہنوں کوبتاتے ہیں اوردوسرایہ کہ کاہن شیطان کی طرف کان لگائے رکھتے ہیں پھرجب شیطان کسی کاہن کوکچھ القاکرتاہے تویہ کاہن اس میں سوجھوٹ ملاکرلوگوں کوبتاتے ہیں اب ایک آدھ سچی بات توسچی نکلی۔لیکن لوگوں نے ان کی سوجھوٹی باتیں بھی سچی مان لیں اورتباہ ہوگئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص کسی کاہن یا نجومی کے پاس جائے اور اس کی بات کی تصدیق کرے، تو اس نے اس چیز کا انکار کیا جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل کیا گیا ہے۔ (مسند احمد: ۲/ ۴۲۹)