فَإِنْ حَاجُّوكَ فَقُلْ أَسْلَمْتُ وَجْهِيَ لِلَّهِ وَمَنِ اتَّبَعَنِ ۗ وَقُل لِّلَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ وَالْأُمِّيِّينَ أَأَسْلَمْتُمْ ۚ فَإِنْ أَسْلَمُوا فَقَدِ اهْتَدَوا ۖ وَّإِن تَوَلَّوْا فَإِنَّمَا عَلَيْكَ الْبَلَاغُ ۗ وَاللَّهُ بَصِيرٌ بِالْعِبَادِ
پھر اگر (یہ اہل کتاب ان اختلافی امور میں) آپ سے جھگڑا کریں تو آپ ان سے کہہ دیجئے کہ : میں نے بھی اللہ کے سامنے سرتسلیم خم کردیا ہے اور میرے پیرو کاروں نے بھی۔ اور ان اہل کتاب اور غیر اہل کتاب دونوں سے پوچھئے کہ : ’’کیا تم بھی اللہ کے فرمانبردار بنتے ہو؟‘‘ اگر وہ فرمانبردار بن جائیں تو انہوں نے راہ ہدایت پالی اور اگر منہ پھیر لیں تو آپ پر صرف پیغام پہنچانے کی ذمہ داری ہے۔ اور اللہ اپنے بندوں کو خوب دیکھ رہا ہے
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں سے فرمایا کہ میں نے تو اپنا آپ اللہ کے حوالے کردیا ہے اور میرے ساتھیوں نے بھی۔ کیا تم بھی اپنا آپ اللہ کے حوالے کرو گے، اگر انھوں نے مان لیا تو ہدایت پالی اور اگر منہ پھیریں تو آپ کا کام پیغام پہنچا دینا ہے۔ اور اللہ سب دیکھ رہا ہے حق بات کہنے میں ہمیشہ جھگڑا ہوگا اتباع کرنا ضروری ہے۔ اتباع کرنے والا ہدایت پالے گا۔