سورة الشعراء - آیت 40
لَعَلَّنَا نَتَّبِعُ السَّحَرَةَ إِن كَانُوا هُمُ الْغَالِبِينَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
’’اگر یہ جادوگر غالب رہے تو شاید ہمیں انھیں کی بات [٣١] ماننی پڑے‘‘
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
فرعون کا غالب فریق کا ساتھ دینے کا اعلان: فرعون نے لوگوں کو اس اجتماع میں شمولیت کی عام دعوت اس لیے دی تھی تاکہ چوٹی کے جادوگروں کی بہت بڑی تعداد جمع ہو جائے اور اعیان سلطنت بھی وہاں موجود ہوں تو ان کے دبدبہ اور رعب سے بھی موسیٰ مرعوب ہو کر رہ جائے گا۔ چنانچہ اسی توقع اور امید قوی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہنے لگا کہ ہمارے جادوگر ہی غالب آئیں گے اس صورت میں ہمیں اپنے جادوگروں کا ہی ساتھ دینا ہوگا۔