سورة الشعراء - آیت 38
فَجُمِعَ السَّحَرَةُ لِمِيقَاتِ يَوْمٍ مَّعْلُومٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
چنانچہ ایک معین دن کے ایک مقررہ وقت پر تمام جادوگروں کو اکٹھا کیا گیا۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
مناظرہ کے بعد مقابلہ: اس مناظرہ کا ذکر سورہ اعراف، سورئہ طہٰ اور اس سورت میں ہے۔ قبطیوں کا ارادہ اللہ کے نور کو اپنے مونہوں سے بجھانے کا تھا۔ اور اللہ کا ارادہ اس نورانیت کو پھیلانے کا تھا۔ پس اللہ کا ارادہ غالب رہا۔ چنانچہ کفر وایمان کا مقابلہ جب کبھی ہوا، ایمان کفر پر غالب ہی رہا۔ جیسا کہ ارشاد ہے: ﴿بَلْ نَقْذِفُ بِالْحَقِّ عَلَى الْبَاطِلِ فَيَدْمَغُهٗ فَاِذَا هُوَ زَاهِقٌ﴾ (الانبیاء: ۱۸) ’’بلکہ ہم سچ کو جھوٹ پر کھینچ مارتے ہیں پس وہ اس کا سر توڑ دیتا ہے اور جھوٹ اسی وقت نابود ہو جاتا ہے۔