سورة الشعراء - آیت 7
أَوَلَمْ يَرَوْا إِلَى الْأَرْضِ كَمْ أَنبَتْنَا فِيهَا مِن كُلِّ زَوْجٍ كَرِيمٍ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
کیا انہوں نے زمین کو نہیں دیکھا کہ ہم نے اس میں کتنی کثیر مقدار میں ہر طرح کی عمدہ نباتات پیدا کی ہے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
نباتات میں اللہ کی نشانیاں: یعنی ایک ہی زمین ہے اور ایک ہی جیسا پانی آسمان سے برستا ہے۔ ایک ہی سورج سے نباتات کی نشوونما ہوتی ہے، لیکن نباتات ساری ایک جیسی نہیں ہوتیں، کہیں رنگ برنگ پھول کھل رہے ہیں کہیں لہلاتی کھیتیاں ہیں، رب کی یہ عظیم قدرت دیکھ کر اکثر لوگ اللہ اور اس کے رسول کی تکذیب ہی کرتے ہیں ایمان نہیں لاتے۔ شحمی رحمہ اللہ فرماتے ہیں، لوگ زمین کی پیداوار ہیں، ان میں سے جو جنتی ہیں وہ کریم ہیں، اور جو دوزخی ہیں وہ کنجوس ہیں۔ (تفسیر در منثور)