وَهُوَ الَّذِي أَرْسَلَ الرِّيَاحَ بُشْرًا بَيْنَ يَدَيْ رَحْمَتِهِ ۚ وَأَنزَلْنَا مِنَ السَّمَاءِ مَاءً طَهُورًا
ساور وہی تو ہے جو اپنی رحمت (بارش) سے پیشتر ہواؤں [٦٠] کو بشارت بناکر بھیجتا ہے اور ہم نے ہی آسمان سے صاف ستھرا [٦١] پانی اتارا ہے۔
بارش سے پہلے بارش کی خوشخبری: اللہ تعالیٰ اپنی ایک اور قدرت کا بیان فرما رہا ہے کہ وہ بارش سے پہلے بارش کی خوشخبری دینے والی ہوائیں چلاتا ہے۔ ان ہواؤں میں رب نے بہت سے خواص رکھے ہیں۔ بعض ہوائیں بادلوں کو پراگندہ کر دیتی ہیں اور بعض انھیں اٹھاتی ہیں۔ بعض انھیں لے چلتی ہیں۔ جبکہ بعض خنک، اور بھیگی ہوئی چل کر لوگوں کو باران رحمت کی طرف متوجہ کر دیتی ہیں۔ بعض اس سے پہلے زمین کو تیار کر دیتی ہیں بعض بادلوں کو پانی سے بھر کر انھیں بوجھل کر دیتی ہیں پھر آسمان سے ہم پاک صاف پانی برساتے ہیں تاکہ وہ پاکیزگی کا آلہ بنے۔ طہور: کے معنی (پاک) کے ہیں یعنی پانی خود بھی پاک ہے۔ اور مطہر (دوسروں کو پاک کرنے والا) بھی ہے۔ ایک حدیث میں آتا ہے: ’’پانی پاک ہے، اسے کوئی چیز ناپاک نہیں کرتی‘‘ ہاں اگر اس کا رنگ یا بُو یا ذائقہ بدل جائے تو ایسا پانی ناپاک ہے۔ (ابو داؤد: ۶۶، ترمذی: ۶۶)