سورة الفرقان - آیت 47

وَهُوَ الَّذِي جَعَلَ لَكُمُ اللَّيْلَ لِبَاسًا وَالنَّوْمَ سُبَاتًا وَجَعَلَ النَّهَارَ نُشُورًا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور وہی تو ہے جس نے تمہارے لیے رات کو لباس، نیند کو آرام اور دن [٥٩] کو جی اٹھنے کا وقت بنایا ہے۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اللہ تعالیٰ کا ایک انعام یہ ہے کہ اس نے رات کو تاریک اور ہر چیز کو ڈھانپنے والا بنا دیا، تاکہ دن بھر کے تھکے ماندے لوگ رات کو آرام کر سکیں، رات کی نیند بھی ایک خاص نعمت ہے۔ دن بھر کام کرنے سے اور محنت سے جسم کے کچھ خلیے حرارت سے جل جاتے ہیں، جب انسان سو جاتا ہے تو ان جلے ہوئے خلیوں کی جگہ نئے خلیے پیدا ہو جاتے ہیں اور جب یہ عمل پورا ہو چکتا ہے تو انسان کو جاگ آجاتی ہے اور وہ تازہ دم ہو کر دوسرے دن کام کرنے کے قابل ہو جاتا ہے۔ جیسا کہ فرمان ہے کہ اس نے اپنی رحمت سے رات دن مقرر کر دیا ہے کہ تم سکون وآرام بھی حاصل کر لو اور اپنی روزیاں بھی تلاش کرو۔