سورة البقرة - آیت 281
وَاتَّقُوا يَوْمًا تُرْجَعُونَ فِيهِ إِلَى اللَّهِ ۖ ثُمَّ تُوَفَّىٰ كُلُّ نَفْسٍ مَّا كَسَبَتْ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
اور اس دن سے ڈر جاؤ۔ جب تم اللہ کے حضور لوٹائے جاؤ گے۔ پھر وہاں ہر شخص کو اس کے اعمال کا پورا پورا بدلہ مل جائے گا اور کسی پر کچھ ظلم نہ ہوگا
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
یہ قرآن کریم کی آخری آیت ہے جو نبی کریم پر نازل ہوئی اس کے چند دن بعد ہی آپ رحلت فرماگئے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنے سامنے کھڑا ہونے سے خوف دلایا ہے کہ ڈرو اس دن سے جس دن تمہارے کیے کا پورا پورا بدلہ دیا جائے گا اور کسی پر ظلم نہیں ہوگا اعمال کام آئیں گے ۔ صدقات سے اجر ملے گا اور سود لینے سے نقصان ہوگا۔ اس لیے ان چیزوں سے باز رہنے کے لیے کہا گیاہے۔