قُلْ أَنزَلَهُ الَّذِي يَعْلَمُ السِّرَّ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ ۚ إِنَّهُ كَانَ غَفُورًا رَّحِيمًا
آپ ان سے کہئے کہ قرآن کو اس ذات نے نازل کیا ہے جو آسمانوں اور زمین کے بھید [٩] جانتا ہے اور وہ یقیناً بہت بخشنے والا، رحم والا ہے۔
قرآن کو نازل کرنے والا صرف ایک اللہ ہی ہو سکتا ہے: یہ ان کے جھوٹ اور افترا کا جواب ہے کہ یہ ایسی باخبر اور حکیم ہستی کی طرف سے نازل شدہ ہے جو ماضی کے حالات سے بھی واقف ہے اور ان یہود ونصاریٰ کی کارستانیوں سے بھی باخبر ہے، زمانہ حال سے بھی پوری طرح با خبر ہے، وہ موقع ومحل اور احوال وظروف کے مطابق ایسے احکام نازل کرتا ہے، جو سراسر عدل اور حکمت پر مبنی ہیں اور مستقبل میں پیش آنے والے واقعات بھی اس کے سامنے ہیں۔ پھر اس کا انداز خطاب بڑا دلنشین اور اثر کے لحاظ سے دل کی گہرائیوں میں اتر جانے والا ہے۔ اس کے مقابلہ میں کوئی کلام پیش کرنا ناممکنات میں سے ہے، اور وہ صرف اللہ تعالیٰ کی ذات ہی ہو سکتی ہے۔