لِيَجْزِيَهُمُ اللَّهُ أَحْسَنَ مَا عَمِلُوا وَيَزِيدَهُم مِّن فَضْلِهِ ۗ وَاللَّهُ يَرْزُقُ مَن يَشَاءُ بِغَيْرِ حِسَابٍ
اور جو کافر ہیں ان کے اعمال کی مثال ایسی ہے جیسے ایک چٹیل میدان میں کوئی سراب [٦٥] ہو جسے پیاسا پانی سمجھ رہا ہو۔ حتیٰ کہ جب وہ اس سراب کے قریب آتا ہے تو وہاں کچھ بھی نہیں پاتا۔ بلکہ اس نے اللہ کو وہاں موجود پایا جس نے اس کا حساب چکا دیا اور اللہ کو حساب چکانے میں دیر نہیں لگتی۔
یہ لوگ تو اس توقع پر یہ سارے کام کرتے ہیں کہ اللہ کے ہاں اپنے ان اعمال کا بہتر بدلہ ملے جو یقینا انھیں مل جائے گا۔ اللہ صرف ان کے اعمال کا بہتر بدلہ ہی نہ دیں گے بلکہ اس کے علاوہ انھیں ایسی ایسی نعمتوں سے نوازیں گے جو اس وقت ان کے خیال میں بھی نہیں آ سکتیں۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ جس سے راضی اور خوش ہو جائیں تو اللہ کے ہاں کسی چیز کی کمی ہے جو اسے نہ دے گا۔