فَكَأَيِّن مِّن قَرْيَةٍ أَهْلَكْنَاهَا وَهِيَ ظَالِمَةٌ فَهِيَ خَاوِيَةٌ عَلَىٰ عُرُوشِهَا وَبِئْرٍ مُّعَطَّلَةٍ وَقَصْرٍ مَّشِيدٍ
کتنی ہی بستیاں ہیں جو خطار کار تھیں، انھیں ہم نے ہلاک کردیا تو اب وہ اپنے چھتوں پر گری پڑی ہیں، ان کے کنویں بے کار اور پلستر شدہ محلات ویران [٧٣] پڑے ہیں۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہر ظالم کو ڈھیل دیتا ہے، پھر جب پکڑتا ہے تو چھٹکارا نہیں ہوتا پھر، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سورہ ہود کی آیت ۱۰۲ تلاوت کی، پھر فرمایا کہ کئی ایک بستیوں والے ظالموں کو جنھوں نے رسولوں کی تکذیب کی تھی، ہم نے غارت کر دیا، جن کے محلات کھنڈر بنے پڑے ہیں، اوندھے گرے ہوئے ہیں ان کی منزلیں ویران ہوگئیں، ان کی آبادیاں ویران ہوگئیں ان کے کنویں خالی پڑے ہیں جو کل تک آباد تھے آج خالی ہیں ان کے پلستر شدہ محل جو بلند وبالا اور پختہ تھے۔ وہ آج ویران پڑے ہیں۔ (تفسیر طبری: ۱۸/ ۶۵۳)