سورة الحج - آیت 24

وَهُدُوا إِلَى الطَّيِّبِ مِنَ الْقَوْلِ وَهُدُوا إِلَىٰ صِرَاطِ الْحَمِيدِ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

(یہ وہ لوگ ہوں گے) جنہیں پاکیزہ کلمہ [٢٩] (توحید) کو قبول کرنے کی راہ دکھلائی گئی تھی نیز انھیں ستودہ صفات اللہ تعالیٰ کی راہ کی ہدایت دی گئی تھی۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ان کو پاک بات (یعنی کلمہ توحید) سکھا دی گئی ہے یہ مضمون سورت ابراہیم کی آیت نمبر ۲۳ میں بھی بیان کیا گیا ہے کہ ایمان دار بحکم الٰہی جنت میں جائیں گے جہاں کا تحفہ آپس میں سلام ہوگا۔ ہر دروازے سے فرشتے ان کے پاس آئیں گے اور سلام کر کے کہیں گے تمہارے صبر کا کیا ہی اچھا انجام ہوا ہے۔ وہاں وہ کوئی لغو اور رنج دینے والی بات نہ سنیں گے۔ بجز سلام اور سلامتی کے، اور ان کو ایسے مقام کی طرف راہنمائی کی جائے گی جہاں فرشتے انھیں سلام کہیں گے مبارک باد پیش کریں گے یہ ایسی راہ ہوگی جہاں پہنچ کر اہل جنت ستودہ صفات اللہ تعالیٰ کی حمد و ثنا میں ہمیشہ مشغول رہیں گے۔ ایک حدیث میں ہے کہ: ’’جیسے بے قصد و بے تکلف سانس آتا جاتا رہتا ہے۔ اسی طرح بہشتیوں کو تسبیح و حمد کا الہام ہوگا۔‘‘ (مسلم: ۲۸۳۵)