سورة الحج - آیت 13

يَدْعُو لَمَن ضَرُّهُ أَقْرَبُ مِن نَّفْعِهِ ۚ لَبِئْسَ الْمَوْلَىٰ وَلَبِئْسَ الْعَشِيرُ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

وہ اس کو پکارتا ہے جس کا نقصان [١١] اس کے نفع سے زیادہ قریب تر ہے۔ بہت برا ہے اس کا مددگار اور بہت برا ہے [١٢] اس کا رفیق۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

برا رفیق اور برا ساتھی: اس جملہ کے دو مطلب ہو سکتے ہیں کہ جس نے بھی اسے اس راستے پر ڈالا خواہ وہ کوئی انسان تھا یا شیطان، وہ اس کا بدترین کارساز اور برا ساتھی ثابت ہوا، اور دوسرا مطلب یہ ہے کہ قیامت کے دن مشرک اور بت پرست اپنے معبودوں کو بھی جہنم میں پڑے دیکھ کر کہیں گے کہ جس سے ہم نے کئی قسم کی توقعات وابستہ کر رکھی تھیں، یہ تو بہت برے کارساز اور برے ساتھی ثابت ہوئے، جو جہنم کا ایندھن بن کر ہمارے لیے مزید تکلیف کا باعث بن گئے ہیں۔