سورة الحج - آیت 10

ذَٰلِكَ بِمَا قَدَّمَتْ يَدَاكَ وَأَنَّ اللَّهَ لَيْسَ بِظَلَّامٍ لِّلْعَبِيدِ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

(اور کہیں گے) یہ تیرے اپنے ہی اعمال کا بدلہ ہے جو تو نے آگے بھیجے تھے ورنہ [٩] اللہ اپنے بندوں پر کبھی ظلم نہیں کرتا۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ایسا شخص دراصل تین جرائم کا مرتکب ہوتا ہے ایک تو اس نے جہالت، تعصب، ہٹ دھرمی کی بنا پر وحی الٰہی کا انکار کیا جب کہ اس کے پاس نہ کوئی تجرباتی دلیل تھی نہ عقلی اور نہ نقلی۔ دوسرے اس نے تکبر اور پندار نفس کا مظاہرہ کیا اور تیسرے وہ اور لوگوں کو بھی راہ حق سے دور رکھنے کا سبب بنا۔ لہٰذا وہ عذاب شدید سے پیشتر واضح طور پر بتا دیا جائے گا کہ یہ تمہارے اپنے ہی بھیجے ہوئے اعمال کا نتیجہ ہے، اور اللہ تعالیٰ کسی پر خواہ مخواہ ظلم نہیں کرتا۔