سورة الأنبياء - آیت 56

قَالَ بَل رَّبُّكُمْ رَبُّ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ الَّذِي فَطَرَهُنَّ وَأَنَا عَلَىٰ ذَٰلِكُم مِّنَ الشَّاهِدِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اس نے جواب دیا '': دل لگی نہیں بلکہ سچی بات یہی ہے کہ تمہارا پروردگار وہی ہے جو آسمانوں اور زمین کا مالک ہے جس نے انھیں پیدا کیا [٥٠] اور میں اس بات پر گواہی دیتا ہوں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

آپ کو تبلیغ کا موقع ملا اور صاف اعلان کر دیا کہ میں دل لگی کی بات نہیں کرتا بلکہ فی الواقع یہی کچھ سمجھتا ہوں کہ یہ پتھر کے بت جو اپنے نفع و نقصان کے مالک نہیں وہ تمھارے نفع و نقصان کے مالک کیسے بن سکتے ہیں، اور مالک تو صرف وہی ہے جس نے زمین و آسمان، اور ہم سب کو، پیدا کیا، تمام چیزوں کا خالق و مالک وہی ہے۔ تمھارے یہ معبود کسی ادنیٰ چیز کے بھی نہ خالق ہیں اور نہ مالک پھر معبود و مسجود کیسے ہو گئے؟ میری گواہی ہے کہ خالق ومالک اللہ ہے جو لائق عبادت ہے۔ نہ اس کے سوا کوئی رب ہے نہ کوئی معبود۔