سورة الأنبياء - آیت 45
قُلْ إِنَّمَا أُنذِرُكُم بِالْوَحْيِ ۚ وَلَا يَسْمَعُ الصُّمُّ الدُّعَاءَ إِذَا مَا يُنذَرُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
آپ ان سے کہئے کہ : میں تو وحی کے ذریعہ ہی تمہیں ڈراتا ہوں۔ مگر جنہیں ڈرایا جائے وہ بہرے [٤١] ہوں تو وہ پکار کو نہیں سن سکتے۔
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اللہ تعالیٰ اپنے نبی سے فرماتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے کہیے کہ میں تو اللہ کی طرف کا مبلغ ہوں، جن جن عذابوں سے تمھیں خبردار کر رہا ہوں یہ اپنی طرف سے نہیں ہے بلکہ اللہ کا کہا ہوا ہے۔ ہاں جن کی آنکھیں اللہ نے اندھی کر دی ہیں اور جن کے دل و دماغ بند کر دیے ہیں۔ انھیں اللہ کی یہ باتیں سودمند نہیں پڑتیں، بہروں کو آگاہ کرنا بے کار ہے۔کیونکہ وہ تو سنتے ہی نہیں۔