سورة الأنبياء - آیت 42

قُلْ مَن يَكْلَؤُكُم بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ مِنَ الرَّحْمَٰنِ ۗ بَلْ هُمْ عَن ذِكْرِ رَبِّهِم مُّعْرِضُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

آپ ان سے پوچھئے : کون ہے جو رات اور دن میں رحمٰن (کے عذاب) سے تمہاری حفاظت [٣٨] کرتا ہے؟ بلکہ یہ لوگ تو اپنے پروردگار کے ذکر تک سے منہ موڑے ہوئے ہیں۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

ان کافروں کی کرتوتیں تو ا س لائق ہیں کہ انھیں کسی بھی وقت رات کو یا دن کو اللہ کا عذاب آلے، یہ تو اللہ کی رحمت واسعہ اور اس کی خاص مہربانی ہے کہ لوگوں کی خطاؤں پر فوراً گرفت نہیں کرتا اور اگر ان کے پاس عذاب آجائے تو ان کے پاس کون سا ذریعہ ہے جس سے وہ اللہ کے عذاب سے بچ سکیں، گے، یا وہ کون سی ہستی ہے جو اللہ کے علاوہ انھیں عذاب سے بچا سکتی ہے یہ تو اللہ کی خاص رحمت ہے جو ان کی خطاؤں کے باوجود انھیں مہلت دیے جاتا ہے۔ لیکن ان کی یہ حالت ہے کہ اس کا ذکر بھی سننا گوارا نہیں کرتے۔