سورة طه - آیت 120
فَوَسْوَسَ إِلَيْهِ الشَّيْطَانُ قَالَ يَا آدَمُ هَلْ أَدُلُّكَ عَلَىٰ شَجَرَةِ الْخُلْدِ وَمُلْكٍ لَّا يَبْلَىٰ
ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی
پھر شیطان نے آدم کے دل میں وسوسہ ڈالا اور کہا : ''آدم! میں تمہیں وہ درخت نہ بتاؤں جس سے ابدی زندگی اور لازوال [٨٦] سلطنت حاصل ہوتی ہے۔''
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
اللہ تعالیٰ نے پہلے ہی ان سے فرما دیا تھا کہ جنت کے تمام میوے کھانا لیکن اس درخت کے قریب بھی نہ جانا۔ مگر شیطان نے انھیں اس قدر پھسلایا کہ آخر کار یہ اس درخت میں سے کھا بیٹھے، اس نے دھوکہ کرتے ہوئے ان سے کہا کہ جو اس درخت کو کھا لیتا ہے وہ ہمیشہ یہیں رہتا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جنت میں ایک درخت ہے جس کے سائے تلے سوار سو سال تک چلا جائے گا، تاہم وہ ختم نہ ہوگا اس کا نام شجرۃ الخلد ہے۔ (مسند احمد: ۲/ ۴۵۵)