سورة مريم - آیت 23

فَأَجَاءَهَا الْمَخَاضُ إِلَىٰ جِذْعِ النَّخْلَةِ قَالَتْ يَا لَيْتَنِي مِتُّ قَبْلَ هَٰذَا وَكُنتُ نَسْيًا مَّنسِيًّا

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

پھر زچگی کی درد انھیں ایک کھجور کے تنے تک لے آئی تو کہنے لگیں، کاش میں اس سے پہلے مر چکی ہوتی اور میرا [٢٤] نام و نشان بھی باقی نہ رہتا۔

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی زچگی کے درد سے بے تاب ہو کر اٹھیں اور ایک کھجور کے تنے کا سہارا لیا ایک تو درد زہ کی شدت کی تکلیف، دوسرے تنہائی و بے کسی۔ تیسرے اشیائے خوردنی اور دیگر ضروریات کا فقدان، حتیٰ کہ پانی تک موجود نہ تھا۔ اور سب سے زیادہ پریشان کن بات آئندہ کی بدنامی اور رسوائی کا تصور تھا۔ ان سب باتوں سے اس قدر پریشان ہوئیں کہ بے اختیار منہ سے یہ الفاظ نکل گئے کاش میں آج سے پہلے مر چکی ہوتی اور لوگوں کے حافظہ سے بھی اتر چکی ہوتی۔