وَاذْكُرْ فِي الْكِتَابِ مَرْيَمَ إِذِ انتَبَذَتْ مِنْ أَهْلِهَا مَكَانًا شَرْقِيًّا
اور (اے پیغمبر!) اس کتاب میں مریم کا حال بھی ذکر کیجئے۔ جب وہ اپنے گھر والوں سے الگ ہو کر مشرقی جانب گوشہ نشین ہوگئی تھی۔
سیدہ مریم علیہا السلام کی بیت المقدس کے حجرہ میں عبادت: سیدنا یحییٰ علیہ السلام کی خرق عادت پیدایش کے بعد اب سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کی معجزانہ بغیر باپ کے پیدایش کا ذکر شروع ہو رہا ہے۔ سیدہ مریم علیہا السلام بیت المقدس کے مشرقی جانب کے ایک حجرہ میں گوشہ نشین ہو کر اللہ کی عبادت میں مشغول رہا کرتیں تھیں۔ پھر اس کمرہ میں بھی ایک پردہ ڈال لیا تاکہ دوسرے لوگوں سے بھی الگ تھلگ رہ کر پوری یکسوئی سے ذکر و فکر میں مشغول رہ سکیں اور اس کا دوسرا مطلب یہ لیا گیا ہے کہ جب وہ جوان ہوئیں تو انھیں حیض آگیا اور زیادہ شرم محسوس ہوئی تو اس وقت سب لوگوں سے پردہ کر لیا۔ پھر اسی علیحدگی میں غسل حیض بھی کیا۔