أُولَٰئِكَ الَّذِينَ كَفَرُوا بِآيَاتِ رَبِّهِمْ وَلِقَائِهِ فَحَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فَلَا نُقِيمُ لَهُمْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَزْنًا
یہی لوگ ہیں جنہوں نے اپنے پروردگار کی آیات اور اس کی ملاقات کا انکار کیا۔ لہٰذا ا ان کے سب اعمال برباد ہوجائیں گے اور قیامت کے دن ہم ان کے لئے میزان [٨٥] ہی نہیں رکھیں گے۔
اس لیے کہ وہ اللہ کی آیات کو جھٹلاتے رہے اللہ کی وحدانیت اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کے تمام تر ثبوت ان کے سامنے تھے لیکن انھوں نے آنکھیں بند کرلیں او رمانے ہی نہیں۔ ان کی نیکی کا پلڑا بالکل خالی رہے گا۔ صحیح بخاری کی حدیث میں ہے کہ ’’قیامت کے دن ایک بڑا موٹا تازہ بھاری آدمی آئے گا لیکن اللہ کے نزدیک اس کا وزن ایک مچھر کے پر کے برابر بھی نہ ہوگا پھر فرمایا اگر تم چاہو تو اس آیت کی تلاوت کر لو۔ فَلَا نُقِیْمُ لَہُمْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ وَزْنًا۔(بخاری: ۴۷۲۹)