وَمَا نُرْسِلُ الْمُرْسَلِينَ إِلَّا مُبَشِّرِينَ وَمُنذِرِينَ ۚ وَيُجَادِلُ الَّذِينَ كَفَرُوا بِالْبَاطِلِ لِيُدْحِضُوا بِهِ الْحَقَّ ۖ وَاتَّخَذُوا آيَاتِي وَمَا أُنذِرُوا هُزُوًا
ہم رسولوں کو صرف اس لیے بھیجتے ہیں کہ وہ لوگوں کو بشارت دیں [٥٤] اور ڈرائیں اور کافر لوگ ان رسولوں سے بے ہودہ دلائل کے ساتھ جھگڑا کرتے ہیں تاکہ وہ ان سے حق کو نیچا دکھائیں اور انہوں نے میری آیات اور تنبیہات کو مذاق بنارکھا ہے۔
رسولوں کا کام تو صرف مومنوں کو بشارتیں دینا اور کافروں کو ڈرا دینا ہے۔ کافر لوگ ناحق حجتیں کر کے حق کو اپنی جگہ سے پھسلا دینا چاہتے ہیں۔ کبھی معجزات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ کبھی کہتے ہیں کہ اگر تو سچا نبی ہے تو ہمارے سامنے فرشے کیوں نہیں لاتا وغیرہ وغیرہ۔ لیکن ان کی یہ چاہت کبھی پوری نہیں ہوگی۔ حق ان کی باطل باتوں سے دبنے والا نہیں۔ یہ اللہ کی آیات کو اور ڈراوے کی باتوں کو محض مذاق سمجھ رہے ہیں اور اپنی بے ایمانی میں بڑھ رہے ہیں۔