سورة البقرة - آیت 14

وَإِذَا لَقُوا الَّذِينَ آمَنُوا قَالُوا آمَنَّا وَإِذَا خَلَوْا إِلَىٰ شَيَاطِينِهِمْ قَالُوا إِنَّا مَعَكُمْ إِنَّمَا نَحْنُ مُسْتَهْزِئُونَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

ایسے لوگ جب ایمانداروں سے ملتے ہیں تو کہتے ہیں کہ ’’ہم ایمان لا چکے ہیں۔‘‘ اور جب علیحدگی میں اپنے شیطانوں (کافر دوستوں) سے ملتے ہیں تو کہہ دیتے ہیں کہ (حقیقتاً تو) ہم تمہارے ہی ساتھ ہیں اور ان (ایمان والوں سے تو) محض مذاق کرتے ہیں

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

منافقین اپنے سرداروں اور قریش اور یہود کے سرداروں کے اکسانے پر اسلام کے خلاف سازشیں کرتے تھے۔ لیکن جب مسلمانوں کے پاس ہوتے تو کہتے کہ ہم ایمان والے ہیں۔ اور جب اپنے شیاطین یعنی اپنے سرداروں کے پاس جاتے تو کہتے کہ ہم تو تمہارے ساتھ ہیں مسلمانوں کا تو ہم مذاق اُڑاتے ہیں۔