وَاصْبِرْ وَمَا صَبْرُكَ إِلَّا بِاللَّهِ ۚ وَلَا تَحْزَنْ عَلَيْهِمْ وَلَا تَكُ فِي ضَيْقٍ مِّمَّا يَمْكُرُونَ
آپ صبر کیجئے اور آپ کا صبر [١٣٠] اللہ (ہی کی توفیق) سے ہے اور ان لوگوں کے متعلق رنجیدہ نہ ہوں اور نہ ان کی چال بازیوں پر تنگی محسوس کریں
یعنی مخالفین حق کے مظالم و شدائد کو ٹھنڈے دل سے برداشت کیے جانا کوئی آسان کام نہیں۔ اللہ ہی توفیق عطا فرمائے تو ہو سکتا ہے تاہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے مخالفین کا غم نہ کھائیں۔ اللہ تجھے کافی ہے، وہی تیرا مدد گار ہے وہی تجھے ان سب پر غالب کرنے والا ہے۔ یقینا اللہ آپ کو صبر کی توفیق دے گا اور جو بھی نیکی کے کام کرتے ہیں یعنی خدا سے ڈر کر ہر قسم کے بُرے طریقوں سے پرہیز کرتے ہیں اور ہمیشہ نیک رویے پر قائم رہتے ہیں۔ دوسرے ان کے ساتھ کوئی کتنی ہی برائی کرے وہ ان کا جواب برائی سے نہیں بلکہ بھلائی سے دیتے ہیں تو بلاشبہ اللہ ان کے ساتھ ہے۔ الحمدللہ!