مَنْ عَمِلَ صَالِحًا مِّن ذَكَرٍ أَوْ أُنثَىٰ وَهُوَ مُؤْمِنٌ فَلَنُحْيِيَنَّهُ حَيَاةً طَيِّبَةً ۖ وَلَنَجْزِيَنَّهُمْ أَجْرَهُم بِأَحْسَنِ مَا كَانُوا يَعْمَلُونَ
جو شخص بھی نیک عمل کرے خواہ مرد ہو یا عورت بشرطیکہ وہ مومن ہو تو ہم اسے پاکیزہ زندگی بسر کرائیں گے اور (آخرت میں) ان کے بہترین اعمال کے مطابق انہیں [١٠١] ان کا اجر عطا کریں گے
کتاب وسنت کے فرمانبردار: اللہ تعالیٰ اپنے ان بندوں سے جواپنے دل میں اللہ پر،اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم پرایمان کامل رکھیں اورکتاب وسنت کی تابعداری کے مطابق نیک اعمال کریں،وعدہ کرتاہے۔کہ وہ انہیں دنیامیں بھی پاکیزہ زندگی عطافرمائے گا،عمدگی سے ان کی عمربسرہوگی۔خواہ وہ مردہوں خواہ عورتیں۔اورآخرت میں بھی انہیں ان کے نیک اعمال کابہترین بدلہ عطافرمائے گا۔دنیامیں پاک وحلال روزی قناعت،خوش نفسی،سعاوت،پاکیزگی،عبادت کالطف،اطاعت کا مزا، دل کی ٹھنڈک،سینے کی کشادگی،سب ہی کچھ اللہ کی طرف سے ایماندارنیک عمل کرنے والے کوعطاہوتی ہے۔ مسند احمد میں روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں’’اس نے فلاح حاصل کرلی جومسلمان ہوگیااوربرابر،برابر،روزی دیا گیا اورجوملااس پرقناعت نصیب ہوئی۔‘‘ اور ترمذی کی ایک روایت میں ہے کہ ’’جسے اسلام کی راہ دکھادی اورجسے پیٹ پالنے کاٹکڑامیسرہوگیااوراللہ نے اس کے دل کوقناعت سے بھردیا۔اس نے نجات پالی۔‘‘ کافر اپنی نیکیاں دنیا میں ہی کھالیتاہے آخرت کے لیے اس کے ہاتھ کوئی نیکی نہیں رہتی۔ (ترمذی: ۲۳۴۹)