سورة النحل - آیت 31

جَنَّاتُ عَدْنٍ يَدْخُلُونَهَا تَجْرِي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ ۖ لَهُمْ فِيهَا مَا يَشَاءُونَ ۚ كَذَٰلِكَ يَجْزِي اللَّهُ الْمُتَّقِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

دائمی باغ ہیں جن میں وہ داخل ہوں گے۔ ان میں نہریں جاری ہوں گی اور جو کچھ بھی وہ چاہیں گے انھیں ملے گا اللہ تعالیٰ پرہیزگاروں کو اسی طرح جزا دیتا ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

جو شخص نیک عمل کرے گا خواہ مرد ہو خواہ عورت، ہاں یہ ضروری ہے کہ وہ ہو مومن تو ہم اسے بڑی پاک زندگی عطا کریں گے اور ان کے بہترین اعمال کابدلہ بھی ضرور دیں گے جیساکہ قرآن میں ہے۔ ﴿وَمَا عِنْدَ اللّٰہِ خَیْرٌ لِّلْاَبْرار﴾ اللہ کے پاس کی چیزیں نیک کاروں کے لیے بہت اعلیٰ ہیں اورجگہ ہے۔ آخرت خیر اور باقی ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے خطاب کرکے فرمایا :’’تیرے لیے آخرت دنیا سے اعلیٰ ہے۔‘‘ پھر فرماتاہے: متقیوں کے لیے آخرت میں جنت عدن ہے۔ جہاں وہ رہیں گے جس کے درختوں اور محلوں کے نیچے سے برابر چشمے ہر وقت جاری ہیں جو چاہیں گے پائیں گے۔