فَأَسْرِ بِأَهْلِكَ بِقِطْعٍ مِّنَ اللَّيْلِ وَاتَّبِعْ أَدْبَارَهُمْ وَلَا يَلْتَفِتْ مِنكُمْ أَحَدٌ وَامْضُوا حَيْثُ تُؤْمَرُونَ
لہٰذا تم کچھ رات رہے اپنے گھر والوں کو لے کر نکل جاؤ اور تم ان سب کے پیچھے رہو اور تم میں سے کوئی مڑ کر نہ دیکھے۔ اور وہاں جاؤ [٣٣] جہاں تمہیں حکم دیا گیا ہے
لوط علیہ السلام کو ہدایت: لوط علیہ السلام سے فرشتے کہہ رہے تھے کہ رات کاکچھ حصہ گزرتے ہی آپ اپنے گھر والوں کو لے کر یہاں سے چلے جائیں خود آپ علیہ السلام ان سب کے پیچھے رہیں تاکہ ان کی نگرانی کرسکیں ۔ یہی سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم لشکر کے آخر میں چلا کرتے تھے تاکہ کمزور اور گرے پڑے لوگوں کا خیال رہے پھر فرمایا کہ جب قوم پر عذاب آئے اور ان کا شور وغل سنائی دے تو ہرگزان کی طرف نظریں نہ اٹھانا، انھیں اسی عذاب وسزا میں تمہیں چھوڑ کر جانے کاحکم ہے۔ ہم نے وحی کے ذریعے سے لوط علیہ السلام کو آگاہ کردیاتھاکہ صبح ہونے تک ان لوگوں کی جڑ کاٹ دی جائے گی۔