وَالَّذِينَ آتَيْنَاهُمُ الْكِتَابَ يَفْرَحُونَ بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ ۖ وَمِنَ الْأَحْزَابِ مَن يُنكِرُ بَعْضَهُ ۚ قُلْ إِنَّمَا أُمِرْتُ أَنْ أَعْبُدَ اللَّهَ وَلَا أُشْرِكَ بِهِ ۚ إِلَيْهِ أَدْعُو وَإِلَيْهِ مَآبِ
اور جن لوگوں کو ہم نے (اس سے پہلے) کتاب دی تھی وہ اس کتاب سے خوش [٤٦] ہوتے ہیں جو آپ کی طرف نازل کی گئی ہے اور ان کے گروہوں میں کچھ ایسے ہیں جو اس قرآن کے بعض (حکموں) کا انکار کرتے ہیں۔ آپ ان سے کہئے'': مجھے تو بس یہی حکم ہوا ہے کہ میں اللہ تعالیٰ کی عبادت [٤٧] کروں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ کروں۔ میں اسی کی طرف بلاتا ہوں
یہود و نصاریٰ اس کتاب یعنی قرآن سے اس لیے خوش ہوتے ہیں کہ یہ ان کی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے۔ ان کے انبیاء کی تعظیم وتکریم سکھلاتی ہے۔ ان کی کتابوں میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بشارت و صداقت کی خبر موجود ہے اور وہ اس وعدے کو پورا دیکھ کر خوشی سے مان لیتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ پاک ہے کہ اس کے وعدے غلط نکلیں، پس وہ شادماں ہوتے ہوئے اللہ کے سامنے سجدے میں گر پڑتے ہیں۔ ہاں ان میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اس کی بعض باتوں کو نہیں مانتے، بعض اہل کتاب مسلمان ہیں اور بعض نہیں ۔ تو اے نبی! تو اعلان کردے کہ مجھے تو صرف اللہ واحد کی عبادت کاحکم ملا ہے۔ یہی حکم مجھ سے پہلے رسولوں کو ملاتھا۔ اسی اللہ کی طرف میں سب کو بلاتاہوں اور اسی اللہ کی طرف میرا لوٹناہے۔