سورة الرعد - آیت 23

جَنَّاتُ عَدْنٍ يَدْخُلُونَهَا وَمَن صَلَحَ مِنْ آبَائِهِمْ وَأَزْوَاجِهِمْ وَذُرِّيَّاتِهِمْ ۖ وَالْمَلَائِكَةُ يَدْخُلُونَ عَلَيْهِم مِّن كُلِّ بَابٍ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

وہ گھر جو ہمیشہ قائم رہنے والے باغ ہیں جن میں وہ داخل ہوں گے اور ان کے ساتھ ان کے آباء و اجداد، ان کی بیویوں اور ان کی اولاد میں سے جو نیک ہوں گے [٣٣] وہ بھی داخل ہوں گے اور فرشتے (جنت کے) ہر دروازے سے ان کے استقبال کو آئیں گے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

اس مقام پر مومنوں کی مندرجہ بالا صفات ذکر کی گئی ہیں (۱) اللہ کے نازل کردہ کلام کو حق مانتے ہیں(۲) عہد کو پورا کرتے ہیں(۳) روابط کو ملاتے ہیں (۴)رب سے ڈرتے ہیں (۵) حساب کتاب سے خوف کھاتے ہیں (۶) اللہ کی رضا کے لیے صبر کرتے ہیں (۷) نماز قائم کرتے ہیں(۸) اللہ کی راہ میں پوشیدہ و علانیہ خرچ کرتے ہیں۔ (۹) برائی کو بھلائی سے دور کرتے ہیں۔ نو صفات بیان کرنے کے بعد فرمایا یہی لوگ جنت کے مسحق ہیں پھر ایسے لوگوں کی بیویاں اور ان کی اولاد میں سے جو لوگ نیک ہوں گے اگرچہ ان کے اعمال اس درجہ پر نہ پہنچے ہوں گے پھر بھی اللہ تعالیٰ انھیں ان کے ساتھ جنت میں اکٹھا کر دے گا او رفرشتے جس دروازے سے بھی ان پر داخل ہوں گے انھیں سلامتی کی دعائیں دیا کریں گے۔