سورة یوسف - آیت 105
وَكَأَيِّن مِّنْ آيَةٍ فِي السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ يَمُرُّونَ عَلَيْهَا وَهُمْ عَنْهَا مُعْرِضُونَ
ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب
آسمانوں اور زمین میں کتنی ہی نشانیاں ہیں جن پر یہ لوگ گزرتے [١٠٠] رہتے ہیں اور ان کی طرف توجہ ہی نہیں کرتے
تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین
آسمانوں اور زمین کی پیدایش، اور ان میں بے شمار چیزوں کا وجود اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ ایک خالق و صانع ہے جس نے ان چیزوں کو وجود بخشا ہے اور ایک مدبر ہے جو ان کا ایسا انتظام کر رہا ہے کہ صدیوں سے یہ نظام چل رہا ہے۔ اور ان میں کبھی آپس میں ٹکراؤ اور تصادم نہیں ہوا۔ لیکن لوگ ان چیزوں کو دیکھتے ہوئے یوں ہی گزر جاتے ہیں۔ ان پر نہ غور و فکر کرتے ہیں اور نہ ان سے رب کی معرفت حاصل کرتے ہیں۔