سورة یوسف - آیت 56

وَكَذَٰلِكَ مَكَّنَّا لِيُوسُفَ فِي الْأَرْضِ يَتَبَوَّأُ مِنْهَا حَيْثُ يَشَاءُ ۚ نُصِيبُ بِرَحْمَتِنَا مَن نَّشَاءُ ۖ وَلَا نُضِيعُ أَجْرَ الْمُحْسِنِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اس طرح ہم نے یوسف کو اس سرزمین میں اقتدار عطا کیا، وہ جہاں چاہتے رہتے [٥٥] ہم جسے چاہیں اپنی رحمت سے (ایسے ہی) نوازتے ہیں۔ اور نیک لوگوں کا اجر ضائع نہیں کرتے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی ہم نے یوسف علیہ السلام کو زمین میں ایسی قدرت وطاقت عطا کی کہ بادشاہ وہی کچھ کرتا جس کا حکم یوسف علیہ السلام کرتے اور زمین مصر میں اس طرح تعریف کرتے جس طرح انسان اپنے گھر میں کرتا ہے۔ اور جہاں چاہتے وہ رہتے، پورا مصر ان کے زیر نگیں تھا۔ اللہ تعالیٰ اپنے مومن اور متقی بندوں کو دنیا میں بھی یقینا اپنی رحمت سے نوازتا اور اچھا بدلہ دیتا ہے، جیسا کہ یوسف علیہ السلام کو دیا۔ تاہم ایسے لوگوں کو جو آخرت میں اجر ملے گا وہ اس دنیوی اجر سے بدرجہا بہتر ہوگا۔