وَكُلًّا نَّقُصُّ عَلَيْكَ مِنْ أَنبَاءِ الرُّسُلِ مَا نُثَبِّتُ بِهِ فُؤَادَكَ ۚ وَجَاءَكَ فِي هَٰذِهِ الْحَقُّ وَمَوْعِظَةٌ وَذِكْرَىٰ لِلْمُؤْمِنِينَ
اور ہم رسولوں کے حالات کی ایک ایک خبر آپ سے اس لیے بیان کرتے ہیں کہ اس کے ذریعہ [١٣٢] آپ کے دل کو مضبوط کردیں اور ان خبروں کے ذریعہ آپ تک حق بات پہنچی اور ایمان لانے والوں کے لئے نصیحت اور یاددہانی بھی ہوگئی
ذکر ماضی، سامان سکون ہے: پہلی اُمتوں کا اپنے نبیوں کو جھٹلانا، نبیوں کا ان کی ایذاؤں پر صبر کرنا، آخر اللہ کے عذاب کا آنا، کافروں کا برباد ہونا، رسولوں او رمومنوں کا نجات پانا، یہ سب واقعات ہم آپ کو سنا رہے ہیں تاکہ آپ کے دل کو ہم اور مضبوط کر دیں اور آپ کو کامل سکون حاصل ہو جائے۔ اس سورت میں بھی حق آپ پر واضح ہو چکا ہے کہ اس دنیا میں بھی آپ کے سامنے سچے واقعات بیان ہو چکے۔ اور عبرت ہے کفار کے لیے اور نصیحت ہے مومنوں کے لیے وہ اس سے نفع حاصل کریں۔