سورة ھود - آیت 113

وَلَا تَرْكَنُوا إِلَى الَّذِينَ ظَلَمُوا فَتَمَسَّكُمُ النَّارُ وَمَا لَكُم مِّن دُونِ اللَّهِ مِنْ أَوْلِيَاءَ ثُمَّ لَا تُنصَرُونَ

ترجمہ تیسیرالقرآن - مولانا عبد الرحمن کیلانی

نہ ہی ان لوگوں کی طرف جھکنا [١٢٥] جنہوں نے ظلم کیا ورنہ تمہیں بھی (دوزخ کی) آگ آلپٹے گی پھر تمہیں کوئی ایسا سرپرست نہ ملے گا جو اللہ سے تمہیں بچا سکے نہ ہی کہیں سے تمہیں مدد پہنچے گی

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

کافروں سے دوستی کی ممانعت: یعنی ظالموں کے ساتھ نرمی اور مداہنت کرتے ہوئے ان سے مدد مت حاصل کرو۔ یعنی اپنے مخالفوں اور اسلام دشمنوں سے دین کی باتوں میں کسی بات پر لچک پیدا نہ کرنا نہ ان سے سمجھوتہ کیا جائے اور نہ ہی ان میں سے کسی کو دوست سمجھایا بنایا جائے۔ اس سے ان کو یہ تاثر ملے گا کہ گویا تم ان کی دوسری باتوں کو بھی پسند کرتے ہو۔ اس طرح یہ تمھارا ایک بڑا جرم بن جائے گا جو تمھیں بھی ا ن کے ساتھ نار جہنم کا مستحق بنا سکتا ہے۔