سورة البقرة - آیت 148

وَلِكُلٍّ وِجْهَةٌ هُوَ مُوَلِّيهَا ۖ فَاسْتَبِقُوا الْخَيْرَاتِ ۚ أَيْنَ مَا تَكُونُوا يَأْتِ بِكُمُ اللَّهُ جَمِيعًا ۚ إِنَّ اللَّهَ عَلَىٰ كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

ہر ایک کے لیے ایک مقررہ جہت ہے جس کی طرف وہ رخ کرتا ہے۔[١٨٥] سو تم نیک کاموں میں پیش قدمی کرو۔ تم جہاں کہیں بھی ہو گے اللہ تمہیں اکٹھا کر لائے گا۔ بلاشبہ اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

نیکیوں کی طرف دوڑنے سے مراد: اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ اے مسلمانوں! تم یہود و نصاریٰ کے ساتھ قبلہ کے جھگڑے میں نہ پڑو بلکہ اپنا رخ نیکیوں کی طرف کرو اچھے اعمال کرو، نماز قائم کرو، بھلائی کے کاموں میں سب سے آگے رہنا اور جنت اور مغفرت کے لیے کوشش کرو۔