سورة ھود - آیت 67

وَأَخَذَ الَّذِينَ ظَلَمُوا الصَّيْحَةُ فَأَصْبَحُوا فِي دِيَارِهِمْ جَاثِمِينَ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

اور جن لوگوں نے ظلم کیا تھا انھیں ایک دھماکہ [٧٩] نے آپکڑا جس سے وہ اپنے گھروں میں اوندھے منہ پڑے رہ گئے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یہ عذاب چیخ اور زور کی کڑک سے آیا۔ بعض کے نزدیک یہ جبرائیل علیہ السلام کی چیخ تھی اور بعض کے نزدیک یہ چیخ آسمان سے آئی تھی، جس سے ان کے دل پارہ پارہ ہو گئے اور وہ اپنے گھروں میں ہی مر کھپ گئے۔ اس کے بعد یا اس کے ساتھ ہی بھونچال (رَجْفَۃٌ) بھی آیا جس نے سب کچھ تہہ و بالا کر دیا، جیسا کہ سورہ الاعراف۷۸ میں ارشاد ہے۔ (فَاَخَذَتْہُمُ الرَّجْفَۃُ) کے الفاظ ہیں۔ جس طرح پرندے مرنے کے بعد زمین پر مٹی کے ساتھ پڑے ہوئے ہیں۔ اسی طرح یہ موت سے ہم کنار ہو کر منہ کے بل زمین پر پڑے ہوئے تھے۔