سورة ھود - آیت 11

إِلَّا الَّذِينَ صَبَرُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ أُولَٰئِكَ لَهُم مَّغْفِرَةٌ وَأَجْرٌ كَبِيرٌ

ترجمہ تیسیر القرآن - مولانا عبدالرحمن کیلانی صاحب

مگر (ان قباحتوں سے وہ لوگ مستثنیٰ ہیں) جنہوں نے صبر [١٤] کیا اور اچھے عمل کیے۔ ایسے ہی لوگوں کے لئے مغفرت اور بہت بڑا اجر ہے

تسہیل البیان فی تفسیر القرآن - ام عمران شکیلہ بنت میاں فضل حسین

یعنی وہ لوگ جو مصیبت کے وقت مایوس اور دل برداشتہ نہ ہوں بلکہ صبر واستقلال سے اسے برداشت کریں اور کسی خوشی کے موقع پر آپے سے باہر نہ ہوں بلکہ اپنے آپ کو قابو میں رکھیں اورہر حال میں اللہ کا شکر بجا لائیں۔ ایسے ہی لوگ صبر پر مغفرت اور نیکی پر اجر پاتے ہیں چنانچہ ایک حدیث میں ہے ’’اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ مومن کو کوئی سختی، کوئی دُکھ، کوئی مصیبت، کوئی غم ایسا نہیں پہنچتا جس کی وجہ سے اللہ اس کی خطائیں معاف نہیں فرماتا یہاں تک کہ کانٹا لگنے پر بھی۔ (بخاری: ۵۶۴۰)